ابھی نہ رات کے گیسو کھلے نہ دل مہکا کہو نسیم سحر سے ٹھہر ٹھہر کے چلے ملے تو بچھڑے ہوئے میکدے کے در پہ ملے نہ آج چاند ہی ڈوبے نہ آج رات ڈھلے
مخدوم محی الدین
ابھی نہ رات کے گیسو کھلے نہ دل مہکا کہو نسیم سحر سے ٹھہر ٹھہر کے چلے ملے تو بچھڑے ہوئے میکدے کے در پہ ملے نہ آج چاند ہی ڈوبے نہ آج رات ڈھلے
مخدوم محی الدین