Iztirab

Iztirab

اب عشق رہا نہ وہ جنوں ہے

اب عشق رہا نہ وہ جنوں ہے
طوفان کے بعد کا سکوں ہے
احساس کو ضد ہے درد دل سے
کم ہو تو یہ جانیے فزوں ہے
راس آئی ہے عشق کو زبونی
جس حال میں دیکھیے زبوں ہے
باقی نہ جگر رہا نہ اب دل
اشکوں میں ہنوز رنگ خوں ہے
اظہار ہے درد دل کا بسملؔ
الہام نہ شاعری فسوں ہے

بسمل سعیدی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *