Iztirab

Iztirab

اتنا تو دوستی کا صلہ دیجئے مجھے

اتنا تو دوستی کا صلہ دیجئے مجھے 
اپنا سمجھ کے زہر پلا دیجئے مجھے 
اٹھے نہ تاکہ آپ کی جانب نظر کوئی 
جتنی بھی تہمتیں ہیں لگا دیجئے مجھے 
کیوں آپ کی خوشی کو مرا غم کرے اداس 
اک تلخ حادثہ ہوں بھلا دیجئے مجھے 
صدق و صفا نے مجھ کو کیا ہے بہت خراب 
مکر و ریا ضرور سکھا دیجئے مجھے 
میں آپ کے قریب ہی ہوتا ہوں ہر گھڑی 
موقع کبھی پڑے تو صدا دیجئے مجھے 
ہر چیز دستیاب ہے بازار میں عدمؔ 
جھوٹی خوشی خرید کے لا دیجئے مجھے 

عبد الحمید عدم

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *