Iztirab

Iztirab

اسی سے خوش ہے دل جس سے خفا ہے

اسی سے خوش ہے دل جس سے خفا ہے 
نہ جانے یہ مجھے کیا ہو گیا ہے 
جفا ہوتی رہی یہ بھی وفا ہے 
بڑا احسان بے منت جفا ہے 
نہ فرمائیں سزا دینے کی زحمت 
محبت آپ ہی اپنی سزا ہے 
مجھے نا دیدہ جلوے پر گماں تھا 
یہ جلوہ تو مرا دیکھا ہوا ہے 
حقیقت میں مرا گریہ ہی اے دوست 
تیرے لب پر تبسم بن گیا ہے 
ذہینؔ اس بندگی سے باز آیا 
وہ کافر کیا کوئی میرا خدا ہے 

ذہین شاہ تاجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *