Iztirab

Iztirab

اس سمت مُجھ کو یار نے جانے نہیں دیا

اس سمت مُجھ کو یار نے جانے نہیں دیا 
اِک اور شہر یار میں آنے نہیں دیا 
کچھ وقت چاہتے تھے ، کے سوچیں ترے لیے 
تُو نے وہ وقت ہم کو زمانے نہیں دیا 
منزل ہے اس مہک کی کہاں کس چمن میں ہے 
اس کا پتہ سفر میں ہوا نے نہیں دیا 
روکا انا نے کاوش بے سود سے مُجھے 
اس بت کو اپنا حال سنانے نہیں دیا 
ہے جس کہ بعد عہد زوال آشنا منیرؔ 
.اتنا کمال ہم کو خدا نے نہیں دیا

منیر نیازی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *