Iztirab

Iztirab

اس سے پہلے نظر نہیں آیا

اس سے پہلے نظر نہیں آیا 
اس طرح چاند کا یہ ہالا مجھے 
آدمی کس کمال کا ہوگا 
جس نے تصویر سے نکالا مجھے 
میں تجھے آنکھ بھر کے دیکھ سکوں 
اتنا کافی ہے بس اجالا مجھے 
اس نے منظر بدل دیا یکسر 
چاہیے تھا ذرا سنبھالا مجھے 
اور کچھ یوں ہوا کہ بچوں نے 
چھینا جھپٹی میں توڑ ڈالا مجھے 
یاد ہیں آج بھی رساؔ وہ ہاتھ 
اور روٹی کا وہ نوالہ مجھے

رسا چغتائی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *