Iztirab

Iztirab

اس طرح عشق کا آزار نہ جی کو ہوگا

اس طرح عشق کا آزار نہ جی کو ہوگا
جو مجھے دکھ ہے وہ شاید نہ کسی کو ہوگا
مستیاں بڑھ کے مری خود ہی بلائیں لیں گی
اوج حاصل وہ مری بادہ کشی کو ہوگا
میں محبت کے مسائل کو سمجھ سکتا ہوں
سامنے میرے یہ دعویٰ نہ کسی کو ہوگا
عشق کا گرد کثافت سے تعلق کیا ہے
جس کا دل پاک ہے یہ روگ اسی کو ہوگا
مرے اشعار میں کیا کیا ہیں منورؔ نکتے
اس کا اندازہ کسی مرد ولی کو ہوگا

منور لکھنوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *