Iztirab

Iztirab

اس کے غم کو غم ہستی تو مرے دل نہ بنا

اس کے غم کو غم ہستی تو مرے دل نہ بنا
زیست مشکل ہے اسے اور بھی مشکل نہ بنا
تو بھی محدود نہ ہو مجھ کو بھی محدود نہ کر
اپنے نقش کف پا کو مری منزل نہ بنا
اور بڑھ جائے گی ویرانی دل جان جہاں
میری خلوت گہ خاموش کو محفل نہ بنا
دل کے ہر کھیل میں ہوتا ہے بہت جاں کا زیاں
عشق کو عشق سمجھ مشغلہ دل نہ بنا
پھر مری آس بندھا کر مجھے مایوس نہ کر
حاصل غم کو خدارا غم حاصل نہ بنا
حمایت علی شاعر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *