Iztirab

Iztirab

اس کے کوچے میں بہت رہتے ہیں دیوانے پڑے

اس کے کوچے میں بہت رہتے ہیں دیوانے پڑے
ان میں دیکھا تو میاں رنگیںؔ نہ پہچانے پڑے
میں سفر میں ہوں اور اس کو غیر بہکاتے ہیں واں
مجھ کو اب کاغذ کے گھوڑے یاں سے دوڑنے پڑے
ساقیا تیری نگاہ ناز کے باعث سے دیکھ
جام و خم اوندھے ہیں اور تلپٹ ہیں پیمانے پڑے
دوستوں کے کہنے سننے سے مجھے مجبور ہو
زخم دل جراح کو اے وائے دکھلانے پڑے
اب غزل اک اور رنگیںؔ تو بدل کر لکھ ردیف
.قافیہ پھر یہ مکرر تجھ کو کہہ جانے پڑے

سادات یار خان رنگین

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *