Iztirab

Iztirab

اظہار

تجھے اظہار محبت سے اگر نفرت ہے 
تو نے ہونٹوں کو لرزنے سے تو روکا ہوتا 
بے نیازی سے مگر کانپتی آواز کے ساتھ 
تو نے گھبرا کے مرا نام نہ پوچھا ہوتا 
تیرے بس میں تھی اگر مشعل جذبات کی لو 
تیرے رخسار میں گلزار نہ بھڑکا ہوتا 
یوں تو مجھ سے ہوئیں صرف آب و ہوا کی باتیں 
اپنے ٹوٹے ہوئے فقروں کو تو پرکھا ہوتا 
یوں ہی بے وجہ ٹھٹکنے کی ضرورت کیا تھی 
دم رخصت میں اگر یاد نہ آیا ہوتا 
تیرا غماز بنا خود ترا انداز خرام 
دل نہ سنبھلا تھا تو قدموں کو سنبھالا ہوتا 
اپنے بدلے مری تصویر نظر آ جاتی 
تو نے اس وقت اگر آئنہ دیکھا ہوتا 
حوصلہ تجھ کو نہ تھا مجھ سے جدا ہونے کا 
ورنہ کاجل تری آنکھوں میں نہ پھیلا ہوتا 

احمد ندیم قاسمی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *