Iztirab

Iztirab

اللہ اللہ وہ جمالِ دل فریب

اللہ اللہ وہ جمالِ دل فریب 
محفل کونین ہے محفل فریب 
خود فریبی ہے غم موت و حیات 
اب وہ دریا ہو کہ ہو ساحل فریب 
میں جہاں بھی ہوں وہیں منزل بھی ہے 
ورنہ ہر جادہ ہر ایک منزل فریب 
قیس پر بھی یہ حقیقت کھل گئی 
خود ہے لیلیٰ محمل و محمل فریب 
عشق مشکل ہے نہ عشق آسان ہے 
عشق میں آسانی و مشکل فریب 
اضطراب عشق میں گم ہیں جہات 
امتیاز بسمل و قاتل فریب 
حق تو یہ ہے بے محبت زندگی 
خود فریب باطل وباطل فریب 
ہر تمنا عشق میں حرف غلط 
عاشقی میں معنیٔ حاصل فریب 
یہ خدائی بندگی میں اے ذھینؔ 
یہ فریب کامل و کامل فریب 

ذہین شاہ تاجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *