Iztirab

Iztirab

ان سے نین ملا کہ دیکھو

ان سے نین ملا کہ دیکھو 
یہ دھوکا بھی کھا کہ دیکھو 
دوری میں کیا بھید چھپا ہے 
اس کا کھوج لگا کہ دیکھو 
کسی اکیلی شام کی چپ میں 
گیت پرانے گا کہ دیکھو 
آج کی رات بہت کالی ہے 
سوچ کے دیپ جلا کہ دیکھو 
دل کا گھر سنسان پڑا ہے 
دکھ کی دھوم مچا کہ دیکھو 
جاگ جاگ کر عمر کٹی ہے 
.نیند کہ دوارے جا کہ دیکھو

منیر نیازی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *