Iztirab

Iztirab

اِک اور گھر بھی تھا میرا

اِک اور گھر بھی تھا میرا 
جس میں میں رہتا تھا کبھی 
اک اور کنبہ تھا میرا 
بچوں بڑوں کہ درمیاں 
اک اور ہستی ،  تھی میری 
کچھ رنج تھے ، کچھ خواب تھے 
موجود ہیں ، جُو آج بھی 
وہ گھر جو تھی ، بستی میری 
یہ گھر جو ہے ، بستی میری 
اِس میں بھی تھی ہستی میری 
اِس میں بھی ہے ، ہستی میری 
اُور میں ہوں ، جیسے کوئی شے 
.دو بستیوں میں اجنبی

منیر نیازی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *