Iztirab

Iztirab

اٹھو

اٹھو ہند کے باغبانو اٹھو 
اٹھو انقلابی جوانو اٹھو 
کسانوں اٹھو کامگارو اٹھو 
نئی زندگی کے شرارو اٹھو 
اٹھو کھیلتے اپنی زنجیر سے 
اٹھو خاک بنگال و کشمیر سے 
اٹھو وادی و دشت و کہسار سے 
اٹھو سندھ و پنجاب و ملبار سے 
اٹھو مالوے اور میوات سے 
مہاراشٹر اور گجرات سے 
اودھ کے چمن سے چہکتے اٹھو 
گلوں کی طرح سے مہکتے اٹھو 
اٹھو کھل گیا پرچم انقلاب 
نکلتا ہے جس طرح سے آفتاب 
اٹھو جیسے دریا میں اٹھتی ہے موج 
اٹھو جیسے آندھی کی بڑھتی ہے فوج 
اٹھو برق کی طرح ہنستے ہوئے 
کڑکتے گرجتے برستے ہوئے 
غلامی کی زنجیر کو توڑ دو 
زمانے کی رفتار کو موڑ دو 

علی سردار جعفری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *