اپنی آوارہ مزاجی کو نیا نام نہ دو مجھ کو جنت سے نکلوانے کا الزام نہ دو میکدے بند بھی ہو جائیں تو پروا نہ کرو کسی کم ظرف کے ہاتھوں میں مگر جام نہ دو
اپنی آوارہ مزاجی کو نیا نام نہ دو مجھ کو جنت سے نکلوانے کا الزام نہ دو میکدے بند بھی ہو جائیں تو پروا نہ کرو کسی کم ظرف کے ہاتھوں میں مگر جام نہ دو