Iztirab

Iztirab

اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے

اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے 
ہم میرے جاتے ہیں تم کہتے ہو حال اچھا ہے 
تُجھ سے مانگوں میں تجھی کو کے سبھی کچھ مل جائے 
سو سوالوں سے یہی ایک سوال اچھا ہے 
دیکھ لے بلبل و پروانہ کی بیتابی کو 
ہجر اچھا نہ حسینوں کا وصال اچھا ہے 
آ گیا اِس کا تصور تُو پکارا یہ شوق 
دِل میں جم جائے الٰہی یہ خیال اچھا ہے 
آنکھیں دکھلاتے ہو جوبن تُو دکھاؤ صاحب 
وُہ الگ باندھ کہ رکھا ہے جُو مال اچھا ہے 
برق اگر گرمئ رفتار میں اچھی ہے امیرؔ 
.گرمی حُسن میں وُہ برق جمال اچھا ہے 

امیر مینائی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *