Iztirab

Iztirab

اک حرف مدعا

اک حرف مدعا تھا لبوں پہ کھٹکتا تھا پھانس سا 
اک نام تھا زبان کا چھالا بنا ہوا 
لو میں زباں تراش کے خاموش ہو گئی 
لو اب تو میری آنکھ میں آنسو نہیں کوئی 
.بس ایک میرا گنگ مرا حرف مدعا

فہیمدہ ریاض

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *