Iztirab

Iztirab

اگر تم دل ہمارا لے کے پچھتائے تو رہنے دو

اگر تم دل ہمارا لے کے پچھتائے تو رہنے دو 
نہ کام آئے تو واپس دو جو کام آئے تو رہنے دو 
مرا رہنا تمہارے در پہ لوگوں کو کھٹکتا ہے 
اگر کہہ دو تو اٹھ جاؤں جو رحم آئے تو رہنے دو 
کہیں ایسا نہ کرنا وصل کا وعدہ تو کرتے ہو 
کہ تم کو پھر کوئی کچھ اور سمجھائے تو رہنے دو 
دل اپنا بیچتا ہوں واجبی دام اس کے دو بوسے 
جو قیمت دو تو لو قیمت نہ دی جائے تو رہنے دو 
دل مضطرؔ کی بیتابی سے دم الجھے تو واپس دو 
.اگر مرضی بھی ہو اور دل نہ گھبرائے تو رہنے دو

مضطر خیرآبادی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *