Iztirab

Iztirab

ایسا بھی کوئی کرے ہے خلل ملک دیں میں بت

ایسا بھی کوئی کرے ہے خلل ملک دیں میں بت 
ہرگز میں اس کی شکل کا دیکھا نہ چیں میں بت 
مذہب میں میرے شیخ کے اتنا ہی فرق ہے 
میں ہاتھ میں رکھوں ہوں تو وہ آستیں میں بت 
دیں ہو گیا بہ کفر بدل یاں تلک کہ خلق 
رکھے ہے جائے قبلہ نما اب نگیں میں بت 
سجدہ کرے خدا کو تو کیجو سمجھ کے شیخ 
اب بھی گڑے ہوئے ہیں ہزاروں زمیں میں بت 
جاؤں طواف کرنے کو کیوں کر میں مصحفیؔ 
کعبہ کے طاق میں ہے مرے ہے نگیں میں بت 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *