Iztirab

Iztirab

ایک اور موت

کٹ گیا دن ڈھلی شام شب آ گئی 
پھر زمیں اپنے محور سے ہٹنے لگی 
چاندنی کروٹیں پھر بدلنے لگی 
آہٹوں کے سسکتے ہوئے شور سے 
پھر مکاں بھر گیا 
زہر سپنوں کا پی کر 
کوئی آج کی رات پھر مر گیا

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *