Iztirab

Iztirab

ایک حقیقت کے دو محمل حسن و محبت دونوں ہیں

ایک حقیقت کے دو محمل حسن و محبت دونوں ہیں 
خلوت خلوت محفل محفل حسن و محبت دونوں ہیں 
سب سے تنہا سب میں شامل حسن و محبت دونوں ہیں 
کتنے آساں کتنے مشکل حسن و محبت دونوں ہیں 
اپنے اپنے آئینے میں دیکھتے ہیں منہ اپنا اپنا 
اپنے اپنے آپ مقابل حسن و محبت دونوں ہیں 
گاہے راہی گاہے رہزن گاہے رہرو گاہے رہبر 
گاہے جادہ گاہے منزل حسن و محبت دونوں ہیں 
ایک حقیقت کے دو پہلو ہر پہلو میں لاکھوں پہلو 
ہر جلوہ ہر دیدہ ہر دل حسن و محبت دونوں ہیں 
دانہ دانہ خوشہ خوشہ مزرعہ مزرعہ بجلی بجلی 
خرمن خرمن حاصل حاصل حسن و محبت دونوں ہیں 
آپ ہیں دریا آپ ہیں کشتی آپ ہی کشتی باں اپنے 
گاہے طوفاں گاہے ساحل حسن و محبت دونوں ہیں 
عشق ذھینؔ ایمان ہے میرا حسن ہے مجھ جاں سے پیارا 
میری فطرت ہی میں شامل حسن و محبت دونوں ہیں 

ذہین شاہ تاجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *