Iztirab

Iztirab

اے عشق تو نے واقف منزل بنا دیا

اے عشق تو نے واقف منزل بنا دیا 
اب مرحلوں کو اور بھی مشکل بنا دیا 
اللہ رے شوق قیس کی جلوہ طرازیاں 
اکثر غبار دشت کو محمل بنا دیا 
میں غرق ہو رہا تھا کہ طوفان عشق نے 
اک موج بے قرار کو ساحل بنا دیا 
ہم نے اک آہ سرد کو شمع سحر کے ساتھ 
روداد ناتمام کا حاصل بنا دیا 
اے دل یہ سب امیر سخنور کا فیض ہے 
ذرہ کو جس نے جوہر قابل بنا دیا 

دل شاہجہاں پوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *