Iztirab

Iztirab

اے عشق یہ سب دنیا والے بیکار کی باتیں کرتے ہیں

اے عشق یہ سب دنیا والے بیکار کی باتیں کرتے ہیں 
پائل کے غموں کا علم نہیں جھنکار کی باتیں کرتے ہیں 
ہر دل میں چھپا ہے تیر کوئی ہر پاؤں میں ہے زنجیر کوئی 
پوچھے کوئی ان سے غم کے مزے جو پیار کی باتیں کرتے ہیں 
الفت کے نئے دیوانوں کو کس طرح سے کوئی سمجھائے 
نظروں پہ لگی ہے پابندی دیدار کی باتیں کرتے ہیں 
بھونرے ہیں اگر مدہوش تو کیا پروانے بھی ہیں خاموش تو کیا 
سب پیار کے نغمے گاتے ہیں سب یار کی باتیں کرتے ہیں

شکیل بدایونی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *