Iztirab

Iztirab

بات دیکھی ہے فقط آپ کے دیوانوں میں

بات دیکھی ہے فقط آپ کے دیوانوں میں 
کود پڑتے ہیں مچلتے ہوئے طوفانوں میں 
سامنے آکے جو وہ شرم سے روپوش ہوئے 
ہوئے ہلچل سی مچا دی مرے ارمانوں میں 
اللہ اللہ یہ ترے حسن فسوں گر کی کشش 
بت بھی سجدے کو ہیں بیتاب صنم خانوں میں
ہنس کے چھیڑے نہ کوئی آپ کے دیوانوں کو 
یہ قیامت لئے بیٹھے ہیں گریبانوں میں 
مے گل رنگ کا اک جام ہمیں بھی ہو عطا 
ہیں بھی ہیں ساقیٔ دوراں ترے مستانوں میں 
منقلب ہو گئے حالات بیک چشم زدن 
کل یگانے جو تھے وہ آج ہیں بیگانوں میں 
مبدا فیض نے بخشی وہ مجھے طبع رسا 
نام اپنا بھی نصیرؔ اب ہے سخن دانوں میں

پیر سید نصیر الدین نصیر شاہ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *