Iztirab

Iztirab

بات کچھ ہم سے بن نہ آئی آج

بات کچھ ہم سے بن نہ آئی آج 
بول کر ہم نے منہ کی کھائی آج 
چپ پر اپنی بھرم تھے کیا کیا کچھ 
بات بگڑی بنی بنائی آج 
شکوہ کرنے کی خو نہ تھی اپنی 
پر طبیعت ہی کچھ بھر آئی آج 
بزم ساقی نے دی الٹ ساری 
خوب بھر بھر کہ خم لنڈھائی آج 
معصیت پر ہے دیر سے یا رب 
نفس اور شرع میں لڑائی آج 
غالب آتا ہے نفس دوں یا شرع 
دیکھنی ہے تیری خدائی آج 
چور ہے دل میں کچھ نہ کچھ یارو 
نیند پھر رات بھر نہ آئی آج 
زد سے الفت کی بچ کہ چلنا تھا 
.مفت حالیؔ نے چوٹ کھائی آج 

الطاف حسین حالی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *