Iztirab

Iztirab

برسائے جتنے پھول قفس پر بہار نے

برسائے جتنے پھول قفس پر بہار نے
سب چن لیے وہ میرے دل بے قرار نے
دم توڑنے سے پہلے جدائی نہ کی پسند
کتنا دیا ہے ساتھ شب انتظار نے
ابھرے ہیں دل کی داغ بھی موسم کے ساتھ ساتھ
چمکا دیا بہار کو آ کر بہار نے
اک داغ تک کفن پہ نہ نکلا بروز حشر
رکھا سمجھ کے تیری امانت مزار نے
اے ابرؔ میرا توڑ دیا رشتۂ حیات
ہو کر شکست وعدۂ بے اعتبار نے

ابر احسنی گنوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *