Iztirab

Iztirab

بری اور بھلی سب گزر جائے گی

بری اور بھلی سب گزر جائے گی 
یہ کشتی یُوں ہی پار اتر جائے گی 
ملے گا نہ گلچیں کو گل کا پتا 
ہر اِک پنکھڑی یوں بکھر جائے گی 
رہیں گے نہ ملاح یہ دِن سدا 
کوئی دن میں گنگا اتر جائے گی 
ادھر ایک ہم اور زمانہ ادھر 
یہ بازی تُو سو بسوے ہر جائے گی 
بناوٹ کی شیخی نہیں رہتی شیخ 
یہ عزت تُو جائے گی پر جائے گی 
نہ پوری ہوئی ہیں امیدیں نہ ہوں 
یُوں ہی عمر ساری گزر جائے گی 
سنیں گے نہ حالیؔ کی کب تک صدا 
.یہی ایک دن کام کر جائے گی 

الطاف حسین حالی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *