Iztirab

Iztirab

بھروسہ

ایک پتنگا 
تنہا تنہا! 
شام ڈھلے اس فکر میں تھا 
یہ تنہائی کیسے کٹے گی
رات ہوئی 
اور شمع جلی 
مغموم پتنگا جھوم اٹھا 
ہنستے ہنستے رات کٹے گی 
صبح ہوئی 
اور سب نے دیکھا 
راکھ پتنگے کی اڑ اڑ کر 
شمع کو ہر سو ڈھونڈ رہی تھی

قتیل شفائی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *