Iztirab

Iztirab

تجھے بہار ملی مجھ کو انتظار ملا

تجھے بہار ملی مجھ کو انتظار ملا
اس انتظار میں لیکن کسے قرار ملا
کسی کی آنکھوں میں تاروں کی مسکراہٹ ہے
کسی کی آنکھوں کو شبنم کا کاروبار ملا
یہ میرے جیب و گریباں پہ کچھ نہیں موقوف
کہ تیرا دامن رنگیں بھی تار تار ملا
تری وفا نے محبت کو اعتبار دیا
تری نظر سے مجھے حسن اعتبار ملا
مسعود حسین خان

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *