Iztirab

Iztirab

تجھ کو فرصت سے سوچتا ہے کوئی

تجھ کو فرصت سے سوچتا ہے کوئی
اس طرح تجھ کو چاہتا ہے کوئی
تو نہیں ہے مگر ہر اک رہ میں
آج بھی تجھ کو دیکھتا ہے کوئی
غم کے عالم میں رات بھر تنہا
تیری خاطر ہی جاگتا ہے کوئی
جس کو دیکھے زمانہ بیت گیا
پھر اسی کو ہی کھوجتا ہے کوئی
جی تو لیتے ہیں ہم جدا ہو کر
دل سے لیکن نہ بھولتا ہے کوئی
سانس لیتا ہے پر نہیں زندہ
زندگی یوں گزارتا ہے کوئی
جانے والے سے جا کے کہہ دو یہ
.تجھ کو دل سے پکارتا ہے کوئی

عاصمہ فراز

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *