Iztirab

Iztirab

ترنگا

لہرائے جا ترنگا 
آزادی کے عاشق ویروں کے سر پر لہرائے جا 
لہرا لہرا کر آزادی کے پیغام بنائے جا 
کوہستانی برف کی صورت تجھ میں تیز سفیدی 
گاؤں میں اگنے والی کپاسوں کے مانند روپہلی 
پکے آم کے پھل کی صورت رنگت کیسریالی 
جاں بازوں کے پاک لہو کی یاد دلانے والی 
جنگل کی آنکھوں کی صورت سبز ہے تیری دھاری 
جیسے دھان کی پہلی کونپل سندر کومل پیاری 
اور اشوکا چکر میں امن و راحت کا اجیالا 
لہرا لہرانے سے تیرے بول ہمارا بالا 
لہرائے جا ترنگے 

شمیم کرہانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *