Iztirab

Iztirab

تنہائی کے سب دن ہیں تنہائی کی سب راتیں

تنہائی کے سب دن ہیں تنہائی کی سب راتیں
اب ہونے لگیں ان سے خلوت میں ملاقاتیں
ہر لحظہ تشفی ہے ہر آن تسلی ہے
ہر وقت ہے دل جوئی ہر دم ہیں مداراتیں
کوثر کے تقاضے ہیں تسنیم کے وعدے ہیں
ہر روز یہی چرچے ہر روز یہی باتیں
معراج کی سی حاصل سجدوں میں ہے کیفیت
اک فاسق و فاجر میں اور ایسی کراماتیں
بے مایہ سہی لیکن شاید وہ بلا بھیجیں
بھیجی ہیں درودوں کی کچھ ہم نے بھی سوغاتیں

مولانا محمد علی جوہر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *