Iztirab

Iztirab

تو ایک نام ہے مگر صدائے خواب کی طرح

تو ایک نام ہے مگر صدائے خواب کی طرح
میں ایک حرف ہوں مگر نشان آب کی طرح
مجھے سمجھ کہ میں ہی اصل راز کائنات ہوں
دھرا ہوں تیرے سامنے کھلی کتاب کی طرح
میں کوئی گیت ہوں مگر صدا کی بندشوں میں ہوں
مرے لہو میں راگ ہے سم عذاب کی طرح
مری پناہ گاہ تھی انہی خلاؤں میں کہیں
میں سطح آب پر رہا حباب آب کی طرح
میں اصغرؔ حزیں کبھی کسی کے دوستوں میں تھا
وہ دن بھی مجھ کو یاد ہیں خیال خواب کی طرح

اصغر گونڈوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *