Iztirab

Iztirab

تیس دن کے لئے ترک مے و ساقی کر لوں

تیس دن کے لئے ترک مے و ساقی کر لوں 
واعظ سادہ کو روزوں میں تو راضی کر لوں 
پھینک دینے کی کوئی چیز نہیں فضل و کمال 
ورنہ حاسد تری خاطر سے میں یہ بھی کر لوں 
اے نکیرین قیامت ہی پہ رکھو پرسش 
میں ذرا عمر گزشتہ کی تلافی کر لوں 
کچھ تو ہو چارہ غم بات تو یک ہو جائے 
تم خفا ہو تو اجل ہی کو میں راضی کر لوں 
اور پھر کس کو پسند آئے گا ویرانۂ دل 
غم سے مانا بھی کہ اس گھر کو میں خالی کر لوں 
جور گردوں سے جو مرنے کی بھی فرصت مل جائے 
امتحان دم جاں پرور عیسی کر لوں 
دل ہی ملتا نہیں سفلوں سے وگرنہ شبلیؔ 
.خوب گزرے فلک دوں سے جو یاری کر لوں

علامہ شبلی نعمانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *