Iztirab

Iztirab

جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی

جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی 
دل مگر اس پہ وہ دھڑکا کہ قیامت کر دی 
تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا 
لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی 
میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے 
تو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی 
تجھ کو پوجا ہے کہ اصنام پرستی کی ہے 
میں نے وحدت کے مفاہیم کی کثرت کر دی 
مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے 
تری الفت نے محبت مری عادت کر دی 
پوچھ بیٹھا ہوں میں تجھ سے ترے کوچے کا پتہ 
تیرے حالات نے کیسی تری صورت کر دی 
کیا ترا جسم ترے حسن کی حدت میں جلا 
راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی 

احمد ندیم قاسمی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *