Iztirab

Iztirab

جب تک دور جام چلے گا

جب تک دور جام چلے گا 
ساقی تیرا نام چلے گا 
مندر میں زنار چلے گی 
کعبے میں احرام چلے گا 
جوگی کا سنجوگ نہیں تو 
صوفی کا الہام چلے گا 
زینہ زینہ ان زلفوں کا 
فتنہ سوئے بام چلے گا 
رستے سو اعجاز کریں گے 
جب وہ سرو اندام چلے گا 
سناٹے بسرام کریں گے 
بستی میں کہرام چلے گا 
کب تک یہ دن رات چلیں گے 
کب تک یہ ابہام چلے گا 
کب تک لب خاموش رہیں گے 
کب تک یہ ہنگام چلے گا 
کیا میری تدبیر چلے گی 
کیا میرا اقدام چلے گا 
جب تک سر پہ دھوپ کھڑی ہے 
سایہ بے آرام چلے گا 
کوئی نرم ہوا کا جھونکا 
صبح نہیں تو شام چلے گا 
ایسے کیسے بات بنے گی 
ایسے کیسے کام چلے گا 
دنیا کا یہ گورکھ دھندا 
کیسے بے اوہام چلے گا 

رسا چغتائی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *