Iztirab

Iztirab

جب سے مرنے کی جی میں ٹھانی ہے

جب سے مرنے کی جی میں ٹھانی ہے 
کس قدر ہم کو شادمانی ہے 
شاعری کیوں نہ راس آئے مجھے 
یہ مرا فن خاندانی ہے 
کیوں لب التجا کو دوں جنبش 
تم نہ مانوگے اور نہ مانی ہے 
آپ ہم کو سکھائیں رسم وفا 
مہربانی ہے مہربانی ہے 
دل ملا ہے جنہیں ہمارا سا 
تلخ ان سب کی زندگانی ہے 
کوئی صدمہ ضرور پہنچے گا 
.آج کچھ دل کو شادمانی ہے

جوش ملیح آبادی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *