Iztirab

Iztirab

جب میں نہ دیکھتا ہوں تو دیکھا کروں تجھے

جب میں نہ دیکھتا ہوں تو دیکھا کروں تجھے 
بت خانۂ خیال میں پوجا کروں تجھے 
گھبرا گیا ہوں دیر و حرم کی قیود سے 
کیا عالم خیال میں پوجا کروں تجھے 
ہاں کیوں رہے شریک عبادت خیال غیر 
کیا میں نہیں رہا ہوں کہ سجدہ کروں تجھے 
پھر کیا رہے گا ولولۂ شوق دید میں 
اے وہ نظر کہ صرف تماشہ کروں تجھے 
لگ جائیں تیرے حسن کی شہرت کو چار چاند 
رسوا مجھے کیا ہے تو رسوا کروں تجھے 
جب ہے وفور حسن قصور نگاہ کیا 
اے اعتراف کم نگہی کیا کروں تجھے 
تیری نگاہ سے تجھے دیکھا کروں ذہینؔ 
اپنی نگاہ سے بھی چھپایا کروں تجھے 

ذہین شاہ تاجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *