Iztirab

Iztirab

جب کوچہ قاتل میں ہم لائے گئے ہوں گے

جب کوچہ قاتل میں ہم لائے گئے ہوں گے
پردے بھی دریچوں کے سرکائے گئے ہوں گے
مے خانے میں جب زاہد پہنچائے گئے ہوں گے
خاطر کے سلیقے سب اپنائے گئے ہوں گے
جب سطوت شاہی کو کچھ ٹھیس لگی ہوگی
سولی پہ کئی سرمد لٹکائے گئے ہوں گے
چاندی کے گھروندوں کی جب بات چلی ہوگی
مٹی کے کھلونوں سے بہلائے گئے ہوں گے
جب شیش محل کوئی تعمیر ہوا ہوگا
دیواروں میں دیوانے چنوائے گئے ہوں گے
وہ کچھ بھی کہیں لیکن تنہائی کے عالم میں
کچھ گیت ترے بیکلؔ دہرائے گئے ہوں گے
بیکل اتساہی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *