Iztirab

Iztirab

جدا وہ ہوتے تو ہم ان کی جستجو کرتے

جدا وہ ہوتے تو ہم ان کی جستجو کرتے 
الگ نہیں ہیں تو پھر کس کی آرزو کرتے 
ملا نہ ہم کو کبھی عرض حال کا موقع 
زباں نہ چلتی تو آنکھوں سے گفتگو کرتے 
اگر یہ جانتے ہم بھی انہیں کی صورت ہیں 
کمال شوق سے اپنی ہی جستجو کرتے 
جو خاک چاک جگر ہے تو پرزے پرزے دل 
جنوں کے ہوش میں کس کس کو ہم رفو کرتے 
دل حزیں کے مکیں تو اگر صدا دیتا 
تری تلاش کبھی ہم نہ کو بہ کو کرتے 
کمال جوش طلب کا یہی تقاضہ ہے 
ہمیں وہ ڈھونڈتے ہم ان کی جستجو کرتے 
نماز عشق تمہاری قبول ہو جاتی 
اگر شراب سے تم اے رتنؔ وضو کرتے 

رتن پنڈوروی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *