Iztirab

Iztirab

جس کو مرنا نہیں آتا وہی مر جاتا ہے

جس کو مرنا نہیں آتا وہی مر جاتا ہے 
تم پہ مرتا ہے وہ مرنے سے گزر جاتا ہے 
عشق جس راہ میں بے خوف و خطر جاتا ہے 
عقل والا تو اسے دیکھ کے ڈر جاتا ہے 
دل کی موجوں کے حوالے ہے سفینہ دل کا 
دل کو خود بھی نہیں معلوم کدھر جاتا ہے 
عالم عشق میں ہم نے تو یہ دیکھا ہے ذہینؔ 
کوئی کتنا ہی بگڑ جائے سنور جاتا ہے 

ذہین شاہ تاجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *