Iztirab

Iztirab

جس کی قسمت میں غم پرستی ہے

جس کی قسمت میں غم پرستی ہے 
بس وہی کامیاب ہستی ہے 
رات دن صرف غم پرستی ہے 
دل کی ہستی عجیب ہستی ہے 
میرے قدموں پہ سر ہے دنیا کا 
کس کا پردہ حجاب ہستی ہے 
ہر کمال اک زوال ہے یعنی 
ہر بلندی دلیل پستی ہے 
اف رے ناکامیاں محبت کی 
اب اثر کو دعا ترستی ہے 
ہو خودی پر جو بے خودی غالب 
خود پرستی خدا پرستی ہے 
خاک مدفن فلک نشیں ہے آج 
کس بلندی پہ میری پستی ہے 
اے شفاؔ جو ہے غم سے بیگانہ 
اس کو کیا خاک لطف ہستی ہے 

شفا گوالیاری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *