Iztirab

Iztirab

جشن حیات ہو چکا جشن ممات اور ہے

جشن حیات ہو چکا جشن ممات اور ہے 
ایک برات آ چکی ایک برات اور ہے 
عشق کی اک زبان پر لاکھ طرح کی بندشیں 
آپ تو جو کہیں بجا آپ کی بات اور ہے 
پینے کو اس جہان میں کون سی مے نہیں مگر 
عشق جو بانٹتا ہے وہ آب حیات اور ہے 
ظلمت وقت سے کہو حسرت دل نکال لے 
ظلمت وقت کے لیے آج کی رات اور ہے 
ان کو شمیمؔ کس طرح نامۂ آرزو لکھیں 
لکھنے کی بات اور ہے کہنے کی بات اور ہے 

شمیم کرہانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *