Iztirab

Iztirab

جھک کے ساغر سے گلے ملتا ہے پیمانے کی عید

جھک کے ساغر سے گلے ملتا ہے پیمانے کی عید 
اپنی ہستی سے گزر جانا ہے مستانے کی عید 
تجھ پہ صدقے ہو کے مر جانا میری معراج ہے 
شمع پر قربان ہو جانا ہے پروانے کی عید 
ملتا آغوش لحد سے جا کے گر ملتا نہ تو 
اب کے ویرانے میں ہوتی تیرے دیوانے کی عید 
ہم بغل رکھتا ہوں تصویر خیالی یار کی 
دیکھ لے اگر کوئی میرے صنم خانے کی عید 
یہ بھی کوئی عید ہے بیدمؔ کہ ساقی ہے نہ جام 
.عید تو جب تھی کہ ہوتی مجھ کو مے خانے کی عید

بیدم شاہ وارثی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *