Iztirab

Iztirab

حسن کو بے حجاب ہونا تھا

حسن کو بے حجاب ہونا تھا 
شوق کو کامیاب ہونا تھا 
ہجر میں کیف اضطراب نہ پوچھ 
خون دل بھی شراب ہونا تھا 
تیرے جلووں میں گھر گیا آخر 
ذرے کو آفتاب ہونا تھا 
کچھ تمہاری نگاہ کافر تھی 
کچھ مجھے بھی خراب ہونا تھا 
رات تاروں کا ٹوٹنا بھی مجازؔ 
باعث اضطراب ہونا تھا 

اسرار الحق مجاز

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *