Iztirab

Iztirab

حق وفا کہ جُو ہم جتانے لگے

حق وفا کہ جُو ہم جتانے لگے 
آپ کچھ کہہ کہ مسکرانے لگے 
تھا یہاں دل میں طعن وصل عدو 
عذر ان کی زباں پہ آنے لگے 
ہم کو جینا پڑے گا فرقت میں 
وہ اگر ہمت آزمانے لگے 
ڈر ہے مری زباں نہ کھل جائے 
اب وہ باتیں بہت بنانے لگے 
جان بچتی نظر نہیں آتی 
غیر الفت بہت جتانے لگے 
تُم کو کرنا پڑے گا عذر جفا 
ہم اگر درد دل سنانے لگے 
سخت مُشکل ہے شیوۂ تسلیم 
ہم بھی آخر کو جی چرانے لگے 
جی میں ہے لوں رضائے پیر مغاں 
قافلے پھر حرم کو جانے لگے 
سر باطن کو فاش کر یا رب 
اہل ظاہر بہت ستانے لگے 
وقت رخصت تھا سخت حالیؔ پر 
.ہم بھی بیٹھے تھے ، جب وہ جانے لگے 

الطاف حسین حالی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *