Iztirab

Iztirab

خاکم بدہن

میں عازم مے خانہ تھی کل رات کہ دیکھا 
اک کوچہ پر شور میں اصحاب طریقت 
تھے دست و گریباں 
خاکم بدہن پیچ عماموں کے کھلے تھے 
فتووں کی وہ بوچھاڑ کہ طبقات تھے لرزاں 
دستان مبارک میں تھیں ریشان مبارک 
موہائے مبارک تھے فضاؤں میں پریشاں 
کہتے تھے وہ باہم کہ حریفان سیہ رو 
کفار ہیں بد خو 
زندیق ہیں ملعون ہیں بنتے ہیں مسلماں 
!ہاتف نے کہا رو کے کہ اے رب سماوات 
لا ریب سراسر ہیں بجا دونوں کے فتوات 
خلقت ہے بہت ان کے عذابوں سے ہراساں 
!اب ان کی ہوں اموات

فہیمدہ ریاض

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *