Iztirab

Iztirab

خزاں برنگ بہاراں ہے دیکھیے کیا ہو

خزاں برنگ بہاراں ہے دیکھیے کیا ہو
سکوں کے بھیس میں طوفاں ہے دیکھیے کیا ہو
الٰہی خیر ہو حالات ہی دگرگوں ہیں
کبھی جو کفر تھا ایماں ہے دیکھیے کیا ہو
رواں دواں تھے جو لمحات رک گئے یک دم
سکوت شام غریباں ہے دیکھیے کیا ہو
کہاں گئے وہ نشیب و فراز یاس و امید
سپاٹ سا دل ویراں ہے دیکھیے کیا ہو
جنون حسن حد لا شعور تک پہنچا
شعور سر بہ گریباں ہے دیکھیے کیا ہو
ابھی تو اس کا نشاں تک ملا نہیں طالبؔ
تلاش عظمت انساں ہے دیکھیے کیا ہو

طالب چکوالی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *