Iztirab

Iztirab

خواب اور حقیقت کی تصویر نظر آئی

خواب اور حقیقت کی تصویر نظر آئی
تدبیر عناں گیر تقدیر نظر آئی
آفات‌ مسلسل میں اک ربط نظر آیا
حالات دگرگوں میں زنجیر نظر آئی
جو اپنے نقائص تھے وہ حسن نظر آئے
اوروں میں جو خوبی تھی تقصیر نظر آئی
راضی بہ رضا ہو کر دیکھا تو مصیبت بھی
گلہائے شگفتہ کی زنجیر نظر آئی
یادوں کے جھروکے سے دیکھا تو مجھے طالبؔ
ایام بہاراں کی تصویر نظر آئی

طالب چکوالی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *