Iztirab

Iztirab

خواب دیدار نہ دیکھا ہم نے

خواب دیدار نہ دیکھا ہم نے
غائبانہ انہیں چاہا ہم نے
کم نہ تھا عشق ازل سے رسوا
کر دیا اور بھی رسوا ہم نے
زندگی محو خود آرائی تھی
آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھا ہم نے
راہ سے دور نظر آئے جو خار
ان کو پلکوں سے اٹھایا ہم نے
لے لیا کوہ حوادث سر پر
وقت کے دل کو نہ توڑا ہم نے
کر دیا فاش ترا غم لے کر
راز اعجاز مسیحا ہم نے
کوہ سنگین حقائق تھا جہاں
حسن کا خواب تراشا ہم نے
درد آلودہ درماں تھا روشؔ
درد کو درد بنایا ہم نے

روش صدیقی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *